لکھنؤ/سنبھل ، 4/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) راہل گاندھی بدھ کے روز سنبھل کا دورہ کریں گے، جہاں وہ کانگریس کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ تشدد زدہ علاقوں کا جائزہ لیں گے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے بتایا کہ اس دورے میں پارٹی کے دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر راہل گاندھی کے ہمراہ کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کے شامل ہونے کی بھی توقع ہے۔ وفد میں پارٹی کے ریاستی انچارج اویناش پانڈے اور دیگر مقامی رہنما بھی موجود ہوں گے۔
سنبھل میں موجودہ صورتحال کشیدہ ہے، جہاں 19 نومبر کو ایک مقامی عدالت کے حکم پر مغلیہ دور کی جامع مسجد کا سروے کیا گیا۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ مسجد کبھی ہرِی ہر مندر تھی۔ 24 نومبر کو دوسرے سروے کے دوران پرتشدد واقعات پیش آئے، جس میں 4 افراد جان بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔
ضلع میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے ضلع مجسٹریٹ راجندر پنسیا نے 10 دسمبر تک باہر کے افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندی 31 دسمبر تک بڑھائی جا سکتی ہے۔ اس دوران کسی بھی سماجی تنظیم یا عوامی نمائندے کو ضلعی حدود میں داخلے کے لیے خصوصی اجازت لینا ضروری ہوگا۔
کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں کو سنبھل جانے سے روک دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کے سنبھل دورے کے سلسلہ پر 'آج تک' سے بات کرتے ہوئے مراد آباد کے کمشنر انجنے کمار سنگھ نے کہا کہ انہیں سنبھل میں آنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ ضلعی مجسٹریٹ کی جانب سے عائد کردہ پابندیاں ابھی بھی نافذ ہیں۔ ڈی ایم کے احکامات کے مطابق یہ پابندیاں راہل گاندھی پر بھی لاگو ہوں گی۔
کمشنر نے کہا، ’’ہم کسی کو روکنا نہیں چاہتے لیکن ہم سنبھل کی صورتحال کو مزید خراب نہیں ہونے دے سکتے۔ راہل گاندھی کو روکنے کے لیے قانون کے مطابق تمام اقدامات کیے جائیں گے۔ ہم ان سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ سنبھل نہ جائیں۔‘‘